کس کو خیال گیسو و زلف دوتا نہیں
کس کو خیال گیسو و زلف دوتا نہیں
دنیا میں کون ہے جو اسیر بلا نہیں
سن کر سوال وہ مرا ہاں کہنے ہی کو تھے
شوخی نے ان سے پہلے ہی واں کہہ دیا نہیں
کہتا ہے ہاتھ رکھ کے مرے سینہ پر وہ شوخ
کمبخت اب بھی درد جگر کم ہے یا نہیں
جس تفتہ دل کو تاکا وہیں صید کر لیا
تیر نگاہ ناز کبھی چوکتا نہیں
کس سے حجاب خانہ خلوت میں کرتے ہو
اک میں ہوں تم ہو اور کوئی دوسرا نہیں
پامال کر رہے ہیں مرا دل حضور کیوں
کیا جانتے نہیں ہیں یہ گھر آپ کا نہیں
سوگ رقیب میں یہ ترے دشمنوں کا حال
آنکھوں میں سرمہ ہاتھوں میں رنگ حنا نہیں
آئینہ دیکھ کر تمہیں کیوں آ گیا حجاب
تم ہی ہو اس میں اور کوئی دوسرا نہیں
صابرؔ جو زلف یار کو کہتے ہو مشک فام
مضمون تم کو اور کوئی سوجھتا نہیں
صابرؔ بتوں کو تو نے دل و دیں جو دے دیا
روز جزا کا خوف بھی مرد خدا نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.