کس کو خوشی کے ساتھ غم دو جہاں نہیں
کس کو خوشی کے ساتھ غم دو جہاں نہیں
وہ کون سی بہار ہے جس کی خزاں نہیں
طوفاں کی سختیاں تو کوئی سختیاں نہیں
غم یہ ہے بس میں کشتیٔ عمر رواں نہیں
دنیا کے ہر چراغ کی لو تھرتھرا گئی
اتنا اثر بھی جس میں نہ ہو داستاں نہیں
قسمت کی ہر خوشی تو زمانے نے چھین لی
پھر بھی یہ میرا ظرف ہے لب پر فغاں نہیں
ایسی جگہ پہ چھوڑ گیا میر کارواں
منزل کا دور تک کہیں نام و نشاں نہیں
کچھ اس طرح سے محو خیال جمال ہوں
یہ ہوش ہی نہیں ہے کہاں ہوں کہاں نہیں
تجھ کو بغیر دیکھے اٹھے گی نہ یہ جبیں
یہ دل کا آئنہ ہے ترا آستاں نہیں
بس دو ہی دن کی شوق بہاریں چمن میں ہیں
جس زندگی کو ڈھونڈ رہا ہوں یہاں نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.