Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کس کو سناؤں حال دل بے قرار کا

خورشید خاور امروہوی

کس کو سناؤں حال دل بے قرار کا

خورشید خاور امروہوی

MORE BYخورشید خاور امروہوی

    کس کو سناؤں حال دل بے قرار کا

    ملتا نہیں ہے کوئی بشر اعتبار کا

    کیسے گزر وہاں ہو سکون و قرار کا

    جھگڑا پڑا ہوا ہو جہاں نور و نار کا

    نقد حیات ان کی ہے بے مصرف و فضول

    جن کو خیال ہی نہیں اپنے وقار کا

    اجڑا ہے جب سے میرا نشیمن ہوں مطمئن

    خطرہ ہی ختم ہو گیا برق و شرار کا

    ہے دن کی روشنی تو کبھی رات کا سماں

    جاری ہے سلسلہ یوں ہی لیل و نہار کا

    توصیف اس کی میری زباں سے ہو کیا بیاں

    یکجا ہوا ہے حسن عروس بہار کا

    بے بال و پر ہے پھر بھی بنایا ہے آشیاں

    مقدور اور کیا تھا غریب الدیار کا

    جان بہار بن کے تصور میں آ گئے

    جب بھی چھڑا ہے تذکرہ فصل بہار کا

    تخلیق کائنات کے اسباب کچھ بھی ہوں

    خاورؔ یہ ایک شغل ہے پروردگار کا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے