Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کس لیے جانتے ہیں گھر کو یہ بے گھر سایہ

حارث علی

کس لیے جانتے ہیں گھر کو یہ بے گھر سایہ

حارث علی

MORE BYحارث علی

    کس لیے جانتے ہیں گھر کو یہ بے گھر سایہ

    جب فلک آپ کئے بیٹھا ہے ان پر سایہ

    باقی مر کر بھی رہا ہجر کا مجھ پر سایہ

    دھوپ اندر مری تربت کے ہے باہر سایہ

    یہ بھی مخبر نہ کہیں غیر کا ہووے ہشیار

    پیچھا کرتا ہے دم وصل برابر سایہ

    اف رے سختی شب ہجراں کی اگر آنکھ لگے

    بین اٹھ اٹھ کے کیا کرتا ہے شب بھر سایہ

    یہ کسی جن کا نہیں شیخ کہ اترے تم سے

    ہم لیے پھرتے ہیں اک حور کا خود پر سایہ

    کیوں نہ اس درجہ ہو حارثؔ کی زباں میں گرمی

    خود شہہ ملک سخن نے کیا ان پر سایہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے