Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کس لیے صحرا کے محتاج تماشا ہوجیے

رضا عظیم آبادی

کس لیے صحرا کے محتاج تماشا ہوجیے

رضا عظیم آبادی

MORE BYرضا عظیم آبادی

    کس لیے صحرا کے محتاج تماشا ہوجیے

    چاک کیجے سینے کو اور آپھی صحرا ہوجیے

    کشتۂ لب ہو کے کیجے جاوداں اب زندگی

    کیوں عبث منت کش خضر و مسیحا ہوجیے

    چشم احول سب کو دیکھے ہے زیادہ آپ سے

    عین بینائی ہے گر اس طرح بینا ہوجیے

    کب تلک سرگشتہ رہیے دن کو مثل گرد باد

    رات کو جوں شمع جلنے کو مہیا ہوجیے

    اس قدر ہم دل گرفتہ ہیں کہ مشکل ہے بہت

    اس کے بند جامہ وا ہونے پہ بھی وا ہوجیے

    مجھ سے یہ محجوبی اور دشمن سے ایسا اختلاط

    شرم کیجے بے وفائی میں نہ رسوا ہوجیے

    آنا یوں تیوری چڑھائے منہ بنائے فائدہ

    گر یہی صورت ہے مت تشریف فرما ہوجیے

    بو الہوس کا یوں ہدف کیجے نشانہ تیر کا

    غافل اپنی قدر سے بے درد اتنا ہوجیے

    جوں جرس بام و در ہر خانہ سے اٹھے گا شور

    مت سفر سے حشر برپا ساز سحا ہوجیے

    خانہ ویراں کر کے دیوانے بنے تس پر رضاؔ

    کچھ نہ ہوئے پھر بھلا کیا کیجئے کیا ہوجیے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے