کس مستی میں اب رہتا ہوں
کس مستی میں اب رہتا ہوں
خود کو خود میں ڈھونڈ رہا ہوں
دنیا میں سب سے ہی جدا ہوں
آخر میں کس دنیا کا ہوں
میں تو خود کو بھول چکا ہوں
تم بتلا دو کون ہوں کیا ہوں
یہ بھی نہیں ہے یاد مجھے اب
کیوں آخر روتا رہتا ہوں
اک دنیا ہے میرے اندر
اس میں ہی میں گھوم رہا ہوں
مجھ کو نیند ہے پیاری یا پھر
اس کو بھی میں ہی پیارا ہوں
وہ رخ اپنا پھیر چکے ہیں
میں کس کو اپنا کہتا ہوں
ان لفظوں نے منزل چھینی
آپ چلیں میں ابھی آتا ہوں
من تو خوشیاں بانٹ رہا ہے
میں قطرہ قطرہ روتا ہوں
خود کا بوجھ ہے کتنا خود پر
کتنا خود کو جھیل رہا ہوں
مجھ کو تم مہتابؔ نہ سمجھو
شاید میں اس کا سایا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.