کس نے بدلا نقش کہنہ دہر کی تصویر کا
کس نے بدلا نقش کہنہ دہر کی تصویر کا
یہ مکافات عمل ہے یا لکھا تقدیر کا
جو کہو گے دل پہ لکھا جائے گا پر دیکھنا
حرف تک مٹتا نہیں دل پر لکھی تحریر کا
داستان عشق میری ہے زمانے سے جدا
قصۂ لیلیٰ نہ ہی کوئی فسانہ ہیر کا
میں اسیر زلف جاناں مجھ کو آزادی کہاں
سلسلہ در سلسلہ ہے سلسلہ زنجیر کا
جس طرف دیکھیں جمال یار ہے جلوہ فروز
آئنہ در آئنہ عکس ایک ہی تصویر کا
اے دل صد چاک افسردہ و پژمردہ نہ ہو
حسرتوں کے دن گئے اب وقت ہے تعمیر کا
قافیہ پیمائیاں مقصود تک بندی نہیں
دل میں ہے اک عزم تیرے نام کی تشہیر کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.