Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کس نے دیکھے ہوں گے اب تک ایسے نئے نرالے پتھر

پریم واربرٹنی

کس نے دیکھے ہوں گے اب تک ایسے نئے نرالے پتھر

پریم واربرٹنی

MORE BYپریم واربرٹنی

    کس نے دیکھے ہوں گے اب تک ایسے نئے نرالے پتھر

    میں نے اپنے تاج محل میں چنوائے ہیں کالے پتھر

    جو ہیروں کے روپ میں در در اپنے آنسو بانٹ رہے ہیں

    ان فن کاروں پر پھینکیں گے کب تک دنیا والے پتھر

    جانے کون تھے جن کو جیون رت سے بھیک ملی رنگوں کی

    اپنی سونی جھولی میں تو پھولوں نے بھی ڈالے پتھر

    مقتل کی بے رحم فصیلیں سر تک آ پہنچی ہیں آخر

    میرے جسم کی دیواروں سے اب تو کوئی ہٹا لے پتھر

    پیار تمہارا جھوٹا ہے اور جھوٹا ہے بھگوان بھی شاید

    ورنہ کچھ تو کہتے بوڑھے مندر کے رکھوالے پتھر

    اپنے اپنے نام کے اجلے شیش محل کی خیر مناؤ

    ہر شہرت کی مٹھی میں ہیں رسوائی کے کالے پتھر

    اے دھنوانو تم کیا جانو ذوق عبادت قدر پرستش

    تم سب ہیرے موتی لے لو کر دو مرے حوالے پتھر

    پریمؔ اس یگ کی سالگرہ پر اور بھلا کیا تحفہ دیتے

    چاند کی دل کش دھرتی سے بھی ہم نے ڈھونڈھ نکالے پتھر

    مأخذ :
    • کتاب : Khushbu Ka Khwab (Pg. 167)
    • Author : Prem Warbartani
    • مطبع : Miss V. D. Kakkad (1976)
    • اشاعت : 1976

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے