کس نے اس دشت میں گھر بار لٹانا ہے میاں
کس نے اس دشت میں گھر بار لٹانا ہے میاں
ایسے ویرانے کو ہم نے ہی سجانا ہے میاں
آپ سے کس نے کہا آپ بھی بارش مانگیں
آپ کا کام فقط آگ لگانا ہے میاں
ان بھڑکتے ہوئے جذبات پہ قابو رکھیے
ہم نے اسٹیج پہ کچھ اور دکھانا ہے میاں
دوستی ہوتی تو پھر سب کو بتاتے پھرتے
یہ محبت ہے اسے سب سے چھپانا ہے میاں
نہ منافق ہو نہ آتی ہے خوشامد تم کو
تم نے کیا خاک یہاں نام کمانا ہے میاں
آپ سے کون کرے بحث سر بزم رقیب
آپ نے ہم پہ ہی الزام لگانا ہے میاں
آؤ سر رکھ لو بڑا چین ملے گا فیصلؔ
یہ طوائف کا نہیں یار کا شانہ ہے میاں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.