کس نے کہا کسی کا کہا تم کیا کرو
کس نے کہا کسی کا کہا تم کیا کرو
لیکن کہے کوئی تو کبھی سن لیا کرو
ہر آرزو فریب ہے ہر جستجو سراب
مچلے جو دل بہت اسے سمجھا دیا کرو
یوں چپ رہا کرے سے تو ہو جائے ہے جنوں
زخم نہاں کرید کے کچھ رو لیا کرو
ہاں شہر آرزو تھا کبھی یہ اجاڑ گھر
اب کھنڈروں سے اس کی کہانی سنا کرو
اس ناشنیدنی سے تو بہتر ہے چپ رہو
ہے کیا ضرور شکوۂ بے فائدہ کرو
اٹھ کر چلے گئے تو کبھی پھر نہ آئیں گے
پھر لاکھ تم بلاؤ صدائیں دیا کرو
نالے ابل رہے ہوں تو رستا بھی چاہئے
بلقیسؔ گاہے گاہے غزل کہہ لیا کرو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.