Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کس نے کہا تھا شہر میں آ کر آنکھ لڑاؤ دیواروں سے

رام پرکاش راہی

کس نے کہا تھا شہر میں آ کر آنکھ لڑاؤ دیواروں سے

رام پرکاش راہی

MORE BYرام پرکاش راہی

    کس نے کہا تھا شہر میں آ کر آنکھ لڑاؤ دیواروں سے

    سایہ سایہ بھٹک بھٹک اب سر ٹکراؤ دیواروں سے

    گھات کی پلکیں جھپک رہے ہیں کھل کھل کر انجان دریچے

    زخموں کے اب پھول سمیٹو پتھر کھاؤ دیواروں سے

    قطع نظر کے بعد بھی اکثر بڑھ جاتی ہے دل کی دھڑکن

    آنکھ اٹھائے کیا بنتا ہے دل ہی اٹھاؤ دیواروں سے

    رستوں کی تہذیب یہی ہے دائیں بائیں چھوڑ کے چلنا

    سیدھے ہی گھر جانا ہے تو منہ نہ لگاؤ دیواروں سے

    سوچ گھٹن میں ڈوب نہ جائے توڑو یہ سنکوچ کے گھیرے

    کھلی ہوا میں پر پھیلاؤ جان بچاؤ دیواروں سے

    لمس کی لذت نرمی سختی دونوں کا گڈمڈ رشتہ ہے

    پاس ہی آ کر تم سمجھو گے دور نہ جاؤ دیواروں سے

    یہ بھی کیسی ریت سمے کی بنیادوں سے محرابوں تک

    خون کے ناطے سب کچھ دے کر کچھ بھی نہ پاؤ دیواروں سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے