کس نے کھینچی منظروں پر بد حواسی کی لکیر
کس نے کھینچی منظروں پر بد حواسی کی لکیر
ہر طرف چھانے لگی گہری اداسی کی لکیر
اپنے اپنے کاسے سب احباب لے کر جا چکے
کون پڑھتا ہے لبوں سے ایک پیاسی کی لکیر
ان دنوں رحم و کرم ہے موسم باراں کا کیا
پھیلتی ہی جا رہی ہے بد قیاسی کی لکیر
اپنی قسمت میں سفر کا آب و دانہ ساتھ ہے
گھر سے لے کر ہم چلے رخت اساسی کی لکیر
عہد نو کے صفحۂ قرطاس پر قربان اب
اگ گئی ہر سمت اک شخص سیاسی کی لکیر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.