کس نے ان کے پاؤں کی مٹی لا کر دی
کس نے ان کے پاؤں کی مٹی لا کر دی
کس نے آنکھوں کو بینائی لا کر دی
آج ہمیں اتنا بھی صدقہ کافی ہے
ہم نے اک بچے کو تختی لا کر دی
اس نے طوطا چشمی کی ہے اچھا ہے
بگلے کی تحویل میں مچھلی لا کر دی
آخر خواب میں یہ کیا منظر دیکھا ہے
صبح نے شام کو نور کی پگڑی لا کر دی
حج کو جانا ترک کیا مجھ ناداں نے
ایک اپاہج کو بیساکھی لا کر دی
کس نے مرتے دم قرآن سنایا ہے
کس نے آخر دھوپ میں چھتری لا کر دی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.