کس اور لے چلی ہے ہوائے نمو مجھے
کس اور لے چلی ہے ہوائے نمو مجھے
ملتا ہے گام گام اک آشفتہ رو مجھے
کہنا تو اور کچھ تھا دم گفتگو مجھے
اک اور سمت ڈال گئے رنگ و بو مجھے
دونوں ہی درد کیش تھے دونوں ہی بیش تھے
میں تجھ کو کم سمجھتا رہا اور تو مجھے
بزم نمود و نام سجی شور سا اٹھا
میں چل دیا کہ راس نہ تھی ہاؤ ہو مجھے
اخترؔ بڑی کڑی تھی مسافت اور اس کے بعد
مجھ پر کھلا کہ اپنی ہی تھی جستجو مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.