کس پہ برسے گی عنایت کی گھٹا میرے بعد
کس پہ برسے گی عنایت کی گھٹا میرے بعد
کون ٹھہرے گا سزا وار خطا میرے بعد
کون سر لے گا محبت کی بلائے ناگاہ
کس کے گھر جائے گی میراث وفا میرے بعد
کون آئے گا ترے بام پہ دستک دینے
کون پوچھے گا ترے گھر کا پتہ میرے بعد
عشوہ و ناز ترے کون سہے گا ہر دم
کون تھامے گا ترا دست حنا میرے بعد
کون رکھے گا ترے زخم دروں پر مرہم
کون کھولے گا ترے دل کی گرہ میرے بعد
مجھ کو معلوم ہے پیمان محبت کیا ہے
کس سے اٹھ پائے گا یہ بار وفا میرے بعد
اور کچھ دیر کا مہماں ہوں ستم گر تیرا
پھر بنائے گا کسے مشق جفا میرے بعد
دست رنگیں سے پلا دے مئے گلگوں ساقی
کس کے کام آئے گا یہ رنگ حنا میرے بعد
ہوں مخل اور کوئی دیر تری محفل میں
پھر کرے گا نہ کوئی آہ و بکا میرے بعد
بعد میرے رخ زیبا پہ کھلا رنگ لہو
کوئی دیکھے تو یہ انداز و ادا میرے بعد
رکھ کے شاید وہ کہیں بھول گئے تھے یکسر
یاد آئی انہیں تصویر وفا میرے بعد
بعد مرنے کے انہیں آ ہی گیا میرا خیال
خوب سوجھی ہے یہ ایجاد وفا میرے بعد
میں امانت تھا خدا کی سو خدا تک پہنچا
یوں نہ تربت پہ کرو حشر بپا میرے باد
ایک دنیائے کشاکش تھی مرے دم سے بسی
کس سے پر ہوگا یہ ایوان خلا میرے باد
پڑ گئے ماند ستاروں کے دمکتے چہرے
پھر نہ آئی رخ ہستی پہ جلا میرے بعد
جن سے گزرا تھا کبھی قافلۂ زیست مرا
ڈھونڈھتی ہے انہیں راہوں کو صبا میرے بعد
محفل شعر و سخن شیخؔ ہے سونی سونی
ہو گئی ساز سے محروم صدا میرے بعد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.