کس قدر چاہتے ہیں زخم مجھے
کس قدر چاہتے ہیں زخم مجھے
آج پھر لگ گئے ہیں زخم مجھے
اب تکلف کی کیا ضرورت ہے
اب تو پہچانتے ہیں زخم مجھے
جب بھی مرہم کی بات کرتا ہوں
دیر تک گھورتے ہیں زخم مجھے
دیکھ کر رو پڑا ہوں زخموں کو
دیکھ کر رو پڑے ہیں زخم مجھے
کچھ تمہیں بھی لگے ہیں زخم مرے
کچھ تمہارے لگے ہیں زخم مجھے
عین ممکن ہے ہاتھ لگ جاؤں
ڈھونڈتے پھر رہے ہیں زخم مجھے
سن رہے ہیں مری غزل شرجیلؔ
داد بھی دے رہے ہیں زخم مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.