کس قیامت کا اداکار چھپا ہے مجھ میں
کس قیامت کا اداکار چھپا ہے مجھ میں
میرا ہی حاشیہ بردار چھپا ہے مجھ میں
میری تائید کے اسباب بنانے والو
خود مری ذات کا انکار چھپا ہے مجھ میں
بس ترے غم کو سمجھتا ہے عبادت اپنی
وہ جو اک تیرا عزادار چھپا ہے مجھ میں
بے نیازی مری دنیا سے بتاتی ہے مجھے
ہو نہ ہو کوئی سمجھ دار چھپا ہے مجھ میں
آ زلیخا مری آنکھوں سے مرے دل میں اتر
دیکھ اک مصر کا بازار چھپا ہے مجھ میں
میری فطرت ہے زمانے سے محبت کرنا
لوگ کہتے ہیں کہ مکار چھپا ہے مجھ میں
جس نے آدم کو نکلوایا تھا جنت سے کبھی
بس وہی ایک گنہ گار چھپا ہے مجھ میں
تجھ سے جھگڑوں تو مقابل مرے آ جاتا ہے
ایسا اک تیرا طرف دار چھپا ہے مجھ میں
یہ الگ بات کہ ظاہر نہیں ہوتا ہے کبھی
ویسے اک شخص مزے دار چھپا ہے مجھ میں
میرے باطن میں جو ہر سمت ہے خوشبو معراج
یہ سبب ہے کہ مرا یار چھپا ہے مجھ میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.