کس رنگ میں ہیں اہل وفا اس سے نہ کہنا
کس رنگ میں ہیں اہل وفا اس سے نہ کہنا
کیوں پھول ہیں خوشبو سے جدا اس سے نہ کہنا
ڈوبی نہیں مدت سے جو نظروں کے بھنور میں
اس آنکھ کا جو حال ہوا اس سے نہ کہنا
یادوں کے در و بام پہ اک نام وہی نام
کیا جانے کئی بار لکھا اس سے نہ کہنا
لپٹی تھی دریچوں سے حسیں چاندنی کیسے
کیا کیا مجھے تاروں نے کہا اس سے نہ کہنا
بجھتی ہی نہیں پیاس یہاں جلتے لبوں کی
بن برسے گزرتی ہے گھٹا اس سے نہ کہنا
بکھری تھیں کبھی رنگتیں اس سونے نگر میں
اب شامؔ نہ خوشبو نہ ہوا اس سے نہ کہنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.