Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کس سادگی سے چھوڑ دیا ہے بہاؤ پر

عشرت کرتپوری

کس سادگی سے چھوڑ دیا ہے بہاؤ پر

عشرت کرتپوری

MORE BYعشرت کرتپوری

    کس سادگی سے چھوڑ دیا ہے بہاؤ پر

    حالاں کہ ہم سوار ہیں کاغذ کی ناؤ پر

    ہم کھلکھلا کے ہنستے ہیں ہر تازہ گھاؤ پر

    کچھ لوگ معترض ہیں اسی رکھ رکھاؤ پر

    یہ آگ بھی انہیں کی لگائی ہوئی تو ہے

    جو لوگ ہاتھ تاپ رہے ہیں الاؤ پر

    شہر سخن کا طرز تجارت عجیب ہے

    بکتے ہیں فکر و فن بھی تو مٹی کے بھاؤ پر

    رہزن ہیں اہل قافلہ ہیں اور گرد راہ

    رہبر کو چھوڑ آئے ہیں پچھلے پڑاؤ پر

    ہم بیکسوں پہ اتنا مناسب نہیں ہے ظلم

    چینٹا بھی کاٹ لیتا ہے اکثر دباؤ پر

    ممکن نہیں ہے عشق کی بازی کو ہار جائیں

    دل جیسی چیز ہم نے لگائی ہے داؤ پر

    وہ شخص زندگی کی بلندی نہ چھو سکا

    وہ جس کا سانس پھول گیا ہو چڑھاؤ پر

    عشرتؔ خلوص و مہر و وفا دوستی کی لاج

    بکتی ہیں ساری چیزیں یہاں ایک بھاؤ پر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے