کس سلیقے سے وہ مجھ میں رات بھر رہ کر گیا
کس سلیقے سے وہ مجھ میں رات بھر رہ کر گیا
شام کو بستر سا کھولا صبح کو تہہ کر گیا
وقت رخصت تھا ہمارے باہر اندر اتنا شور
کچھ کہا تھا اس نے لیکن جانے کیا کہہ کر گیا
قتل ہوتے سب نے دیکھا تھا بھرے بازار میں
یہ نہ دیکھا خوں مرا کس کی طرف بہہ کر گیا
ڈوبنا ہی تھا سو ڈوبا چاند اس کے وصل کا
رات کو لیکن ہمیشہ کی شب مہیا کر گیا
صرف مٹی ہو کے رہنے میں تحفظ ہے یہاں
جس نے کوشش کی مکاں ہونے کی بس ڈھہ کر گیا
چال جب بھی مل نہیں پائی زمیں کی چال سے
کیسا کیسا سر بلند آیا تھا اور ڈھہ کر گیا
دکھ کا آئینہ الٹ دیتا ہے ہر احساسؔ کو
خوش گیا اتنا ہی کوئی جتنے دکھ سہہ کر گیا
- کتاب : محبت کرکے دیکھو نہ (Pg. 40)
- Author : فرحت احساس
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.