کس سمت بڑھ رہے ہیں قدم کچھ پتا نہیں
کس سمت بڑھ رہے ہیں قدم کچھ پتا نہیں
تنہا سفر کا مجھ کو کوئی تجربہ نہیں
اے دل دیار غیر سے واپس چلے چلو
اس شہر میں ملے گا کوئی ہم نوا نہیں
کیسا یہ مرحلہ ہے کہ اک دوسرے سے ہم
کہنے کو آشنا ہیں مگر آشنا نہیں
ہم کو ہی تیرے بعد نہ کچھ راس آ سکا
دنیا میں دل لگانے کو ورنہ تھا کیا نہیں
ایسے تو ٹوٹتے نہیں چاہت کے سلسلے
پیہم بھلانے سے تو کوئی بھولتا نہیں
اے خواب خوش نما تری حسرت بجا مگر
آنکھوں کا خوش نمائی پہ اب حق رہا نہیں
دل اک خزاں رسیدہ چمن ہے کہ جس میں پھر
تا عمر آرزو کا کوئی گل کھلا نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.