کس سے کس کس پر کریں شکوہ گزاری چھوڑیئے
کس سے کس کس پر کریں شکوہ گزاری چھوڑیئے
زخم پر ہنستے ہیں سارے باری باری چھوڑیئے
آپ کہیے آپ کو کس بات کا دکھ کھا رہا
ہم نے کتنی کروٹوں میں شب گزاری چھوڑیئے
ایک ادھر جو آپ کے ہی عشق کا بیمار میں
اور اس پر آپ کی تیمارداری چھوڑیئے
آپ کی سادہ دلی ڈوبے گی لے کر آپ کو
آپ سنتے ہی نہیں لیکن ہماری چھوڑیئے
آج اس نے فون پر پوچھا ہے پھر کیسے ہو تم
یہ محبت ہے یا کوئی ہوشیاری چھوڑیئے
ہاں یہ طے ہے تب ملے گی بے سکونی سے نجات
ہاں مگر اک شرط ہے یہ دنیا داری چھوڑیئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.