کس سے ملتے ہیں کہاں جاتے ہیں کیا کرتے ہیں
کس سے ملتے ہیں کہاں جاتے ہیں کیا کرتے ہیں
وسوسے دل میں یہ رہ رہ کے اٹھا کرتے ہیں
فرق کرتے ہیں کہاں اپنے پرائے میں کبھی
جو بھلے ہوتے ہیں وہ سب کا بھلا کرتے ہیں
سرخ رو ہوتے ہیں وہ کار گہہ ہستی میں
فیصلہ سوچ سمجھ کر جو کیا کرتے ہیں
دیکھ کر مجھ کو بدل جاتے ہیں ان کے تیور
دوسروں سے تو وہ ہنس ہنس کے ملا کرتے ہیں
تیرے دیوانے گزر جاتے ہیں ہنستے ہنستے
ہوش مندوں کے جہاں ہوش اڑا کرتے ہیں
دیکھنے والوں کی کیا بات کہیں وہ خود بھی
آئنہ دیکھ کے دل تھام لیا کرتے ہیں
کیا عزیزوں سے ہمیں کوئی شکایت ہو شکیلؔ
دشمنوں کے لیے بھی ہم تو دعا کرتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.