کس سے پوچھوں کہ کھنڈر سا یہ بدن کس کا ہے
کس سے پوچھوں کہ کھنڈر سا یہ بدن کس کا ہے
کوئی موسم نہیں جس میں یہ چمن کس کا ہے
کچھ نہیں فرش سے تا عرش بجز موج غبار
یہ بیابان شب و روز وطن کس کا ہے
جھیلتے رہیے یہاں رفعت و پستی کا عذاب
یہ زمیں کس کی ہے یہ چرخ کہن کس کا ہے
بارش سنگ ملامت سے ہے ریزہ ریزہ
نہیں میرا تو یہ آئینۂ فن کس کا ہے
ہو چکے مسخ مرے اپنے خد و خال تمام
رمزؔ یہ چہرۂ بے داغ و شکن کس کا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.