کس شغل کو اپنائے آخر ترا سودائی
کس شغل کو اپنائے آخر ترا سودائی
ہنسنے میں بھی رسوائی رونے میں بھی رسوائی
ارباب محبت کے کیا کیا نہ سنے طعنے
روداد دل مضطر لب پر جو کبھی آئی
ہاں تیری تمنا کو ہم دل سے بھلا دیں گے
جینے کی کوئی صورت ظالم جو نکل آئی
اس بات سے کیا حاصل یہ اہل سخن جانیں
جس بات میں ہوتی ہے گہرائی نہ گیرائی
اب تیرے لئے دنیا ہوتی ہے تو ہو دشمن
کانٹوں سے نہیں ڈرتا پھولوں کا تمنائی
تم دیر و کلیسا ہی دیکھو نہ حرم ناظمؔ
ایسا بھی بھلا کیا ہے سودائے جبیں سائی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.