کس ستم گر کا گنہ گار ہوں اللہ اللہ
کس ستم گر کا گنہ گار ہوں اللہ اللہ
کس کے تیروں سے دل افگار ہوں اللہ اللہ
اس کے ہاتھوں سے نہ جیتا ہوں نہ مرتا ہوں میں
کس مصیبت میں گرفتار ہوں اللہ اللہ
خضر اب دور کر آگے سے مرے آب حیات
کس کے بوسے کا طلب گار ہوں اللہ اللہ
کیوں نہ آنکھوں میں رکھے مجھ کو زلیخا بھی عزیز
کیسے یوسف کا خریدار ہوں اللہ اللہ
نمک حسن سے اس لب کے مزے لوٹوں ہوں
کس نمکداں کا نمک خوار ہوں اللہ اللہ
نرگس اب ہم سے نہ کر دعویٰ ہم چشمی تو
کس کی نرگس کا میں بیمار ہوں اللہ اللہ
اتنا کہتا بھی نہیں کون یہ چلاتا ہے
کب سے نالاں پس دیوار ہوں اللہ اللہ
خواب میں یار نے آ مجھ کو جگایا حاتمؔ
کس قدر طالع بے دار ہوں اللہ اللہ
- کتاب : Diwan-e-Zadah (Pg. 274)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.