کس طرح چبھتے ہوئے خار سے خوشبو آئے
کس طرح چبھتے ہوئے خار سے خوشبو آئے
پھول ہوں لفظ تو اظہار سے خوشبو آئے
ننھے غنچوں سے کھلا رہتا ہے آنگن دل کا
یوں مہکتی ہوں کہ گھر بار سے خوشبو آئے
گردش وقت کی تاریکی سے ڈرنا کیسا
ساتھ ہو وہ تو شب تار سے خوشبو آئے
جذبۂ دل میں جو سچائی کی دھڑکن ابھرے
عشق لوبان بنے پیار سے خوشبو آئے
بس وہی لوگ محبت کے ہیں قابل میناؔ
جن کے اعمال سے کردار کی خوشبو آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.