Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کس طرح جاؤں کہ یہ آئے ہوئے رات میں ہیں

علی زبیر

کس طرح جاؤں کہ یہ آئے ہوئے رات میں ہیں

علی زبیر

MORE BYعلی زبیر

    کس طرح جاؤں کہ یہ آئے ہوئے رات میں ہیں

    یہ اندھیرے نہیں ہیں سائے مری گھات میں ہیں

    ملتا رہتا ہوں میں ان سے تو یہ مل لیتے ہیں

    یار اب دل میں نہیں رہتے ملاقات میں ہیں

    یہ تو ناکام اثاثہ ہے سمندر کے پاس

    کچھ غضب ناک سی لہریں مرے جذبات میں ہیں

    یہ دھوئیں میں جو نظر آتے ہیں سرسبز یہاں

    یہ مکاں شہر میں ہو کر بھی مضافات میں ہیں

    دل کا چھونا تھا کہ جذبات ہوئے پتھر کے

    ایسا لگتا ہے کہ ہم شہر طلسمات میں ہیں

    میں ہی تکرار ہوں اور میں ہی مکرر ہوں یہاں

    وقت پر چلتے ہوئے دن مری اوقات میں ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے