Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کس طرح کٹتی ہے غم کی شام دیکھا چاہئے

سید مظفر عالم ضیا عظیم آبادی

کس طرح کٹتی ہے غم کی شام دیکھا چاہئے

سید مظفر عالم ضیا عظیم آبادی

MORE BYسید مظفر عالم ضیا عظیم آبادی

    کس طرح کٹتی ہے غم کی شام دیکھا چاہئے

    درد کا ہوتا ہے کیا انجام دیکھا چاہئے

    بے خودی شوریدگی کا آج ان کی بزم میں

    کس کے سر آتا ہے پھر الزام دیکھا چاہئے

    جلوہ گر ہے حسن صد ناز و ادا سے بام پر

    کون پھر آتا ہے زیر دام دیکھا چاہئے

    پھر وہی سوز تمنا پھر وہی جوش جنوں

    حشر تیرا اے دل ناکام دیکھا چاہئے

    کون ہوتا ہے بھری دنیا میں اب اپنا رفیق

    التفات گردش ایام دیکھا چاہئے

    تشنہ لب اٹھتا ہوں ان کی بزم سے یا شاد کام

    صبر کا ملتا ہے کیا انعام دیکھا چاہئے

    نام ہو دشنام ہو انجام جو بھی ہو ضیاؔ

    لے لیا ہے بڑھ کے ہم نے جام دیکھا چاہئے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے