کس طرح مان لیں تجھے حق پر
کس طرح مان لیں تجھے حق پر
لوگ چلتے ہیں اپنے مسلک پر
اشک جمتے ہیں دن کی گرمی میں
دل پگھلتا ہے شب کی ٹھنڈک پر
نیند بستر پہ آ کے بیٹھی ہے
اور ہے میرا دھیان دستک پر
دخل ہوتا کہاں ہے مذہب کا
عشق چلتا کہاں ہے مسلک پر
قیمتوں کے غرور میں آ کے
ہنس رہی ہے دکان گاہک پر
وو تھی شوقین ریل دیکھنے کی
میں بھی جاتا تھا روز پھاٹک پر
چاٹ جاتی ہے روح کو عارضؔ
ڈالیے زہر من کی دیمک پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.