کس طرح پیاس کو پانی سے الگ رکھا جائے
کس طرح پیاس کو پانی سے الگ رکھا جائے
موج دریا کو روانی سے الگ رکھا جائے
اب مرا ذکر کیا جائے کسی اور طرح
مجھ کو اب میری کہانی سے الگ رکھا جائے
ورنہ ہو جائے گی اب اس سے محبت مجھ کو
مجھ کو اس دشمن جانی سے الگ رکھا جائے
کیسے راجا کے فرائض کو کیا جائے کم
کیسے تنہائی کو رانی سے الگ رکھا جائے
تب ہی کھل پائے گا مقصد مری ان باتوں کا
گر انہیں لفظ و معانی سے الگ رکھا جائے
عشق اس عمر میں ہوتا ہے جنوں خیز بہت
عشق کو عہد جوانی سے الگ رکھا جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.