کس طرح یاروں نے پوشیدہ خزانے ڈھونڈے
کس طرح یاروں نے پوشیدہ خزانے ڈھونڈے
پھر یہی زخم دروں کون نہ جانے ڈھونڈے
ہم جو گزرے ہیں خرابے سے تو حیرت یہ ہے
جتنے ڈھونڈے ہیں محبت کے فسانے ڈھونڈے
خیر یہ جان امانت تھی سو جانی تھی کبھی
کیا سے کیا اس نے بھی کھونے کے بہانے ڈھونڈے
اس کے پہلو میں ہیں تو رین بسیرا کر لیں
نت نئے کون کہاں روز ٹھکانے ڈھونڈے
آج پھر میں نے کتابوں سے مہک پائی ہے
آج پھر میں نے کہیں پھول پرانے ڈھونڈے
آئے زانو میں تو سر دھر دیا اس کے آگے
سوئی پہلو میں تو بازو کے سرہانے ڈھونڈے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.