کس زندگی کے موڑ پہ لایا گیا مجھے
کس زندگی کے موڑ پہ لایا گیا مجھے
میں ہنس رہی تھی اور رلایا گیا مجھے
پہلے تو تیرہ بخت مسلسل کہا گیا
پھر تخت ضو فشاں پہ بٹھایا گیا مجھے
پہلے تو انتخاب ہوا نام حسن پر
پھر اسم عشق لے کے بنایا گیا مجھے
مجھ سے مرے خیال کی تنہائی چھن گئی
محفل میں کس صدا سے بلایا گیا مجھے
اغیار سے وہ کرتا رہا مسکرا کے بات
اس آگ کی حدوں میں جلایا گیا مجھے
رہبر نے اس طرح سے دیا ہے مجھے فریب
منزل سے ہٹ کے رستہ دکھایا گیا مجھے
پہلے مری وفا کو معطر کیا گیا
پھر گلشن حیا سے سجایا گیا مجھے
اک شخص آ گیا ہے نئی روشنی کے ساتھ
یہ بھی خط نفس سے بتایا گیا مجھے
وہ کون آسمان تصور ہے ہادیہؔ
میری زمیں سے جس میں بسایا گیا مجھے
- کتاب : Word File Mail By Salim Saleem
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.