کسے بتاؤں کہ وحشت کا فائدہ کیا ہے
کسے بتاؤں کہ وحشت کا فائدہ کیا ہے
ہوا میں پھول کھلانے کا قاعدہ کیا ہے
پیمبروں نے کہا تھا کہ جھوٹ ہارے گا
مگر یہ دیکھیے اپنا مشاہدہ کیا ہے
تمام عمر کی زحمت کا اجر یہ دنیا
یہ کس سے پوچھئے آخر معاہدہ کیا ہے
سبھی خموش ہیں افسردگی کا دفتر ہیں
کھلے تو کیسے کہ وہ حکم عائدہ کیا ہے
اسی کا خواب ہے میری نوائے خواب نعیمؔ
مرا وجود بھی اس سے علاحدہ کیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.