کسے بلانا تھا اور کس کے پاس جانا تھا
کسے بلانا تھا اور کس کے پاس جانا تھا
سفر کا شوق تھا سو راستہ بنانا تھا
تمہارے دل میں کوئی دیر ہم رکے تو کھلا
تمہارے دل میں کسی اور کا ٹھکانہ تھا
تجھے تو بھول بھی سکتے تھے عمر بھر کے لئے
یہ بے بسی تو محبت کا شاخسانہ تھا
ہمیں تو آخری سگریٹ کے آخری کش تک
خیال یار کی چادر میں سر چھپانا تھا
تمہارے ہاتھ میں تصویر تھی پرانی سی
ہمارے سامنے گزرا ہوا زمانہ تھا
بحال کس طرح رونق ہو اجڑے آنگن کی
تمام لوگ تھے گھر میں تو آشیانہ تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.