Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسے غرض ہے کہ اب دھوپ سے بچائے مجھے

راجیو ریاض پرتاپ گڑھی

کسے غرض ہے کہ اب دھوپ سے بچائے مجھے

راجیو ریاض پرتاپ گڑھی

MORE BYراجیو ریاض پرتاپ گڑھی

    کسے غرض ہے کہ اب دھوپ سے بچائے مجھے

    ہر ایک موڑ پہ بابو جی یاد آئے مجھے

    یہ کون لوگ ہیں جو رکھ دئے بدن گروی

    یہ کون لوگ ہیں لگتے ہیں اپنے سائے مجھے

    اب اس کے آگے بنا راستوں کے جانا ہے

    اب اس کے آگے کوئی راستہ بتائے مجھے

    مجھے سلگتے ہوئے ہو گئی ہے اک مدت

    کہیں سے کوئی ہوا آئے اور جلائے مجھے

    اسی نے مجھ کو لکھا تھا خود اپنے دامن پر

    کچھ اور لکھنا ہے اس کو تو پھر مٹائے مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے