کسے ہے لوح وقت پر دوام سوچتے رہے
کسے ہے لوح وقت پر دوام سوچتے رہے
لکھے ہوئے تھے کیسے کیسے نام سوچتے رہے
رہ حیات میں رکا ہے کون کتنی دیر کو؟
مسافروں کا وقفۂ قیام سوچتے رہے
کسے خبر ہے جلوہ گاہ یار تک پہنچنے کو
سیاہ کتنے پڑتے ہیں مقام سوچتے رہے
اجڑ کے دل بسا نہیں بچھڑ کے وہ ملا نہیں
عذاب ہے کہ ہجر صبح و شام سوچتے رہے
ابھی تلک بشارتوں کی گونج ہے خیال میں
یہ کون خواب میں تھا ہم کلام سوچتے رہے
جو ملا تھا راستے میں کیا بتائیں کون تھا؟
وہ یاد آ گیا تو اس کا نام سوچتے رہے
کچھ ایسے بے خبر نہ تھے شکاریوں کی چال سے
جب آ گئے طیور زیر دام سوچتے رہے
رشیدؔ ساری عمر اسی خیال میں گزر گئی
کہ ظالموں سے لیں گے انتقام سوچتے رہے
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 481)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.