کسے خبر تھی کہ ذہن و دل میں عجیب سا انتشار ہوگا
کسے خبر تھی کہ ذہن و دل میں عجیب سا انتشار ہوگا
وہ وقت آئے گا بے یقینی کا چار جانب غبار ہوگا
یہ صاف ظاہر ہے زندگی میں سکوں کی ہوگی نہ کوئی صورت
کہیں خزاں کی اجارہ داری کہیں فریب بہار ہوگا
یہاں کا آئین ہی عجب ہے کہ طرز نو کا یہ مے کدہ ہے
جو بیکسوں کا لہو پیے گا وہ مے کشوں میں شمار ہوگا
نہ چھیڑئیے نغمۂ محبت کہ یہ ہے دور فریب کاری
دلوں کی خوش رنگ وادیوں میں کدورتوں کا غبار ہوگا
چلے تو ہو عرشؔ راہ حق پر لئے ہوئے دل میں عزم لیکن
جہاں جہاں بھی قدم پڑیں گے وہیں وہیں خار زار ہوگا
- کتاب : Usloob (Pg. 83)
- Author : Arsh Sehbai
- مطبع : Maktaba Urdu Adab (1991)
- اشاعت : 1991
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.