کسے خیال کہ عشرت کے باب کتنے ہیں
کسے خیال کہ عشرت کے باب کتنے ہیں
یہ پیاس کتنی ہے اس پر سراب کتنے ہیں
سفینہ گھاٹ لگا دیکھ ہم یہ بھول گئے
کہ وہ سفینے جو ہیں غرق آب کتنے ہیں
تو یہ نہ پوچھ مرے گاؤں میں ہیں گھر کتنے
یہ پوچھ کون سے گھر میں عذاب کتنے ہیں
شریک غم اسے کر تو لیا مگر سوچو
کہ ذمے دار کے ذمے جواب کتنے ہیں
بڑا غرور ہے تجھ کو عظیم لشکر پر
کبھی تو سوچ ترے ہم رکاب کتنے ہیں
لچکتی شاخ پہ کانٹے بھی کم نہیں ہوتے
یہی نہ دیکھیے کس پر گلاب کتنے ہیں
- کتاب : Ehsas Dar Ehsas (Pg. 28)
- Author : Amar Singh Figar
- مطبع : Modern Publishing House (2000)
- اشاعت : 2000
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.