کسے نادان سمجھانے گئے ہیں
کسے نادان سمجھانے گئے ہیں
وصیؔ صاحب تو میخانے گئے ہیں
جو پتھر ہے یہاں کا سرخ رو ہے
انہیں راہوں سے دیوانے گئے ہیں
وفا کیشی روایت بن چکی ہے
وہ اب کس پر ستم ڈھانے گئے ہیں
سمندر پر رہا جن کا تصرف
وہی پیاسوں کو بہلانے گئے ہیں
وصیؔ پہنچا نہ بزم گل رخاں تک
سنا ہے اس کے افسانے گئے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.