کسے عروج دے کس کو زوال تو جانے
ہے کون ہم میں بڑا با کمال تو جانے
کہاں تو اپنے ابابیل بھیجے اے اللہ
کہاں پہ تان دے مکڑی کے جال تو جانے
میں چاہتا ہوں کہیں اور میں نہ پھیلاؤں
ہے تیرے سامنے دست سوال تو جانے
ادھر ادھر کی کمائی سے میں کروں پرہیز
کہاں سے آنا ہے رزق حلال تو جانے
میں جان لوں بھی تو بس جان لوں گا باہر سے
ہر ایک شخص کے اندر کا حال تو جانے
کسے تو رکھے گا اپنے کرم کے سائے میں
تجھے کب آئے گا کس پر جلال تو جانے
تمام سمتیں بھی تیری ہیں راستے بھی ترے
کہاں ہے منزل شاہد جمالؔ تو جانے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.