کسی آسیب زدہ دل کی صدا ہے کیا ہے
کسی آسیب زدہ دل کی صدا ہے کیا ہے
یہ مرے ساتھ سمندر ہے ہوا ہے کیا ہے
سلوٹیں روح کی آتی ہیں نظر جسموں پر
دل ناداں یہ کوئی بند قبا ہے کیا ہے
اس کے ہم راہ بھی چلنا ہے مگر سوچو تو
راستے میں جو کہیں چھوٹ گیا ہے کیا ہے
کون اس پل مری تنہائی سے ہے خوف زدہ
یار دیکھو تو ذرا فون بجا ہے کیا ہے
میرے اندر یہ سمٹتی ہوئی دنیا دیکھو
جان جاؤ گے کہ جو مجھ سے جدا ہے کیا ہے
ڈھونڈے تو میری شہ رگ میں لہو کی سرخی
یہ جو ان آنکھوں میں اک رنگ بچا ہے کیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.