کسی آواز کے پیچھے گئے ہیں
نہ جانے کس طرف بچے گئے ہیں
بہت کچھ ہم نے بدلا ہے اگرچہ
مقدر عرش پر لکھے گئے ہیں
تجارت گاہ دنیا کا نہ پوچھو
یہاں انسان تک بیچے گئے ہیں
گھنے اشجار بھی رستے میں آئے
مگر ہم ہیں کہ بس چلتے گئے ہیں
بسوئے آب پیاسے خواب لے کر
ہم اپنے سائے سے پہلے گئے ہیں
ہم اپنے گھر نہیں لے جا سکے کچھ
ہمیشہ راہ میں لوٹے گئے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.