کسی بھنور کے گھماؤ میں آ سکا ہی نہیں
کسی بھنور کے گھماؤ میں آ سکا ہی نہیں
ترا حسیبؔ سمندر کی مار تھا ہی نہیں
ہمارے شہر میں صحرا بھی ہے پہاڑی بھی
سو اس کو چھوڑ کے جانے کا من کیا ہی نہیں
تمہارے صدقے قبیلے کا خوں معاف کیا
جو راجپوتوں نے بدلہ وہاں لیا ہی نہیں
کہ بار بار اسے چاک ہی تو کرنا تھا
سو اپنا چاک گریباں کبھی سیا ہی نہیں
ہمارے شعر کسی اجنبی کو یاد ہوئے
ہمارے یار نے پرسہ کبھی دیا ہی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.