کسی بھی چال میں نہیں آیا
کسی بھی چال میں نہیں آیا
میں ترے جال میں نہیں آیا
بس وہی سب سے خوب صورت تھا
مصرعہ جو تال میں نہیں آیا
تو مقدر میں آ گیا کیسے
تو کبھی فال میں نہیں آیا
مجھ کو دل میں بسائیے کہ میں
لوٹ کے مال میں نہیں آیا
اس کو انعام سے نوازا گیا
جو کہ پنڈال میں نہیں آیا
جس تغیر کی تھی امید بہت
وہ نئے سال میں نہیں آیا
یہ بھی مالک کا ہے کرم عابدؔ
کہ میں جنجال میں نہیں آیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.