کسی بھی خواب میں جب دل کشی باقی نہیں رہتی
کسی بھی خواب میں جب دل کشی باقی نہیں رہتی
تو پھر جذبات میں وہ بات ہی باقی نہیں رہتی
گزر تو ہو ہی جاتی ہے سنبھل کر چلنے والوں کی
مگر پھر زندگی میں زندگی باقی نہیں رہتی
تمہیں اچھی نہیں لگتیں مری بے باکیاں لیکن
تکلف میں بھی اکثر دوستی باقی نہیں رہتی
جوانی میں بھلا کیسے کریں ہم ہوش کی باتیں
کہ ایسی بے خودی میں آگہی باقی نہیں رہتی
ہٹاؤ ساغر و مینا نہیں مے کی طلب مجھ کو
حسیں آنکھوں سے پی کر تشنگی باقی نہیں رہتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.