Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسی بھی لمحہ غموں سے نجات ہے ہی نہیں

معراج نقوی

کسی بھی لمحہ غموں سے نجات ہے ہی نہیں

معراج نقوی

MORE BYمعراج نقوی

    کسی بھی لمحہ غموں سے نجات ہے ہی نہیں

    حیات کہتے ہیں جس کو حیات ہے ہی نہیں

    تلاش کیجیے اپنوں میں کون قاتل ہے

    ہمارے قتل میں غیروں کا ہاتھ ہے ہی نہیں

    نہ چاند تارے نہ جگنو نہ چاندنی کی قبا

    میں رات کہتا ہوں جس کو وہ رات ہے ہی نہیں

    مجھے تو زہر ہی پینا ہے ہر زمانے میں

    مرے نصیب میں آب حیات ہے ہی نہیں

    سر صلیب جو میں ہنس رہا ہوں کیوں نہ ہنسوں

    خوشی کا لمحہ ہے یہ غم کی بات ہے ہی نہیں

    ہر ایک سمت ترا نور ہے جدھر دیکھوں

    مرے وجود میں میری تو ذات ہے ہی نہیں

    ہزاروں لوگ ملے پیار کرنے والے ہمیں

    مگر کسی میں تمہاری سی بات ہے ہی نہیں

    وہ میرے پاس ہے پھر بھی بہت اکیلا ہوں

    میں اس کے ساتھ ہوں وہ میرے ساتھ ہے ہی نہیں

    میں کیوں اداس ہوں مت پوچھیے گا اس کا سبب

    عجیب بات ہے کہ کوئی بات ہے ہی نہیں

    ہمارے عشق میں شامل ہوس کہاں تھی میاں

    ہمارے عشق کی یہ واردات ہے ہی نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے