کسی بھی موڑ پہ روکا نہ گمرہی سے مجھے
کسی بھی موڑ پہ روکا نہ گمرہی سے مجھے
کوئی گلہ بھی نہیں اپنی زندگی سے مجھے
سبھوں سے ملتا ہوں بیگانۂ طلب ہو کر
نہ دوستی سے غرض ہے نہ دشمنی سے مجھے
سفر سے پہلے ضروری ہے مدعائے سفر
پتا چلا یہ ستاروں کی کجروی سے مجھے
فقیر شہر تو ہوں میں گدائے راہ نہیں
کرم کی بھیک نہ دے ایسی بے رخی سے مجھے
مرے جلو میں چلے گا سمندروں کا جلال
نہ روک پائے گا کوئی شناوری سے مجھے
رہ حیات میں کانٹوں نے مہرباں ہو کر
بچا لیا ہے عذاب شگفتگی سے مجھے
کسی سے مل کے بچھڑنے کی جب گھڑی آئی
گھڑی سے ہو گئی نفرت اسی گھڑی سے مجھے
اندھیری رات میں دیکھا ہے مشعلوں کا جلوس
ڈرا دیا ہے سیاست نے روشنی سے مجھے
مری انا نے سبق دے کے خود پرستی کا
چھڑا دیا ہے زمانے کی بندگی سے مجھے
فریب خوردۂ تحریک آدمیت ہوں
وفا کی آس نہیں رمزؔ آدمی سے مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.