کسی بھی شے پہ آ جانے میں کتنی دیر لگتی ہے
کسی بھی شے پہ آ جانے میں کتنی دیر لگتی ہے
مگر پھر دل کو سمجھانے میں کتنی دیر لگتی ہے
ذرا سا وقت لگتا ہے کہیں سے اٹھ کے جانے میں
مگر پھر لوٹ کر آنے میں کتنی دیر لگتی ہے
بلا کا روپ یہ تیور سراپا دھار ہیرے کی
کسی کے جان سے جانے میں کتنی دیر لگتی ہے
فقط آنکھوں کی جنبش سے بیاں ہوتا ہے افسانہ
کسی کو حال بتلانے میں کتنی دیر لگتی ہے
سبھی سے اوب کر یوں تو چلے آئے ہو خلوت میں
مگر خود سے بھی اکتانے میں کتنی دیر لگتی ہے
شعور مے کدہ اس کی اجازت ہی نہیں دیتا
وگرنہ جام چھلکانے میں کتنی دیر لگتی ہے
یہ شیشے کا بدن لے کر نکل تو آئے ہو لیکن
کسی پتھر سے ٹکرانے میں کتنی دیر لگتی ہے
- کتاب : روشنی جاری کرو (Pg. 108)
- Author : منیش شکلا
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.