کسی بھی شخص سے شکوہ نہ اب گلہ رکھو
کسی بھی شخص سے شکوہ نہ اب گلہ رکھو
عجیب دن ہیں لبوں پر فقط دعا رکھو
یہ وقت پہلے بھی آ کر گزر گیا کئی بار
گزرتا جائے گا یہ وقت حوصلہ رکھو
جو آج آتے ہیں آنسو تو کوئی بات نہیں
لہو بھی آئے گا آنکھوں کا در کھلا رکھو
یہ چھپ نہ جائیں پھر اک بار آستینوں میں
ہر ایک خنجر قاتل پہ اک گلا رکھو
تمہارے قتل پہ ماتم بھی اب نہیں ہو گا
تم اب یہ آخری امید بھی اٹھا رکھو
تبھی تو کہتے تھے تعداد کچھ نہیں ہوتی
تبھی تو کہتے تھے ذہنوں میں کربلا رکھو
ہوا کے سامنے رکھی ہوا تو کیا حاصل
نئے چراغ جلاؤ نئی ضیا رکھو
- کتاب : صبح بخیر زندگی (Pg. 82)
- Author : امیر امام
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.